🔆🔆 *غزل* 🔆🔆
پڑاو میرے سفر میں اس آسمان کا ہے
مجھے رعب ہمیشہ مری اڑان کا ہے
ہماری ہمت و کاوش عبور کرلے گی
ہر ایک لمحہ اگرچہ کہ امتحان کا ہے
حضور ماں جسے کہہ کر جہاں بلاتا ہے
مری نظر میں وہی چہرہ مہربان کا ہے
مکان جس کے مکینوں نے شہرتیں پائیں
ہمارے شہر میں چرچا اسی مکان کا ہے
مجھے تو جان کے دشمن بھی دوست لگتے ہیں
یہ سانحہ تو مرے ساتھ خوش گمان کا ہے
پروں کو کاٹ کر صیاد خوش بہت ہے مگر
مری اڑان میں اک حوصلہ چٹان کا ہے
رفاقتوں کے فسانوں کی گونج میں راہی
تمام قصہ ہماری ہی داستان کا ہے
*ڈاکٹر یاسین راہی*
🔆🔆 *غزل* 🔆🔆
Reviewed by WafaSoft
on
June 28, 2018
Rating:
No comments: